(Beta)
Sign In
0

a poem written on a piece of paper

A
Asifali Channa

Prompt

ایک چھوٹا سا گاؤں تھا جہاں ایک لڑکا احمد رہتا تھا۔ احمد بہت غریب تھا لیکن دل کا بہت اچھا تھا۔ ایک دن وہ اسکول سے واپس آ رہا تھا کہ اسے راستے میں ایک بوڑھی عورت نظر آئی جو بھاری سامان اٹھانے کی کوشش کر رہی تھی۔ احمد نے فوراً آگے بڑھ کر اس کی مدد کی اور سامان اس کے گھر تک پہنچایا۔بوڑھی عورت نے احمد کو دعائیں دیں اور کہا، "بیٹا، تیری یہ چھوٹی سی نیکی بہت بڑی ہے۔ شاید تمہیں اس کا احساس نہیں، لیکن اللہ کے ہاں کوئی بھی نیکی چھوٹی نہیں ہوتی۔" احمد کے دل میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔کچھ عرصے بعد احمد کو اسکول کی فیس ادا کرنے میں مشکل پیش آئی۔ اس وقت وہی بوڑھی عورت اُس کی مدد کو آگئی۔ اس نے احمد کو بتایا کہ اُس دن کی نیکی نے اسے احمد کا خیال رکھنے پر مجبور کر دیا۔احمد نے تب سمجھا کہ واقعی کوئی بھی نیکی چھوٹی نہیں ہوتی۔ ہر اچھا عمل اللہ کے ہاں قیمتی ہے اور انسان کو کبھی نہ کبھی واپس ملتا ہے۔ اس دن کے بعد، احمد نے فیصلہ کیا کہ وہ ہمیشہ لوگوں کی مدد کرے گا، چاہے وہ نیکی کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو۔

INFO

Type

Text-to-videoWj

Date Created

October 26,2024Wj

Dimensions

1280×768pxWj

Recommended Prompt

Prompt 1: a person using a torch to light a pile of sticks. the sticks are then lit on fire and the person walks away.
Prompt 2: a woman who is seen holding a knife and cutting a piece of meat. she then proceeds to cut her wrist, causing blood to flow out. appears to be a demonstration of self-inflicted harm.